Wednesday, January 5, 2011

موسم اَن پڑھ ہوتے ہیں

لڑکی
یہ لمحے بادل ہیں
گزر گئے تو ہاتھ کبھی نہیں آئیں گے
ان کی لمس کو پیتی جا
قطرہ قطرہ بھیگتی جا
بھیگی جا جب تک ان میں نم ہے
اور تیری اندر کی مٹی پیاس ہے
مجھ سے پوچھ
کہ بارش کو واپس آنے کا رستہ کبھی یاد نہ ہوا
بال سوُکھانے کے موسم اَن پڑھ ہوتے ہیں !

پروین شاکر

0 comments:

Post a Comment