Wednesday, January 5, 2011

کشف

ہونٹ بے بات ہنسے
زُلف بے وجہ کُھلی
خواب دکھلا کہ مجھے
نیند کس سمت چلی
خُوشبو لہرائی میرے کان میں سرگوشی کی
اپنی شرمیلی ہنسی میں نے سُنی
اور پھر جان گئی
میری آنکھوں میں تیرے نام کا تارا چمکا !!!

پروین شاکر

0 comments:

Post a Comment